سعودی عرب میں ایک شخص نے بیوی کو صرف اس بات پر طلاق کا پروانہ تھما دیا کہ اس نے واٹس ایپ پر اس کا پیغام پڑھنے کے باوجود اسے نظرانداز کردیا۔
دبئی کے مقامی اخبار کے مطابق 30 سالہ سعودی شہری کی بیوی ہر وقت موبائل پر دوستوں کےساتھ بات چیت اور چیٹنگ میں اتنی مصروف رہتی تھی کہ اسے شوہر کے واٹس ایپ پر بھیجے گئے پیغام پڑھنے یاد ہی نہیں رہتے یا اگر پڑھ بھی لیتی تواس کا جواب نہیں دیتی۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ بیوی کے ہر وقت موبائل فون پر مصروف رہنے کی وجہ سے نہ صرف اس کا گھر بلکہ بچے بھی متاثر ہورہے تھے اورجب میں نے واٹس ایپ پر اسے پیغام دینے کے بعد گھر آکر پوچھا کہ میرے میسج
کا جواب کیوں نہیں دیا تواس نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ چیٹنگ میں مصروف تھی، بس پھر کیا تھا اس کی یہ بات سنتے ہی آگ بگولہ ہوگیا اور خود پر قابو نہ رکھتے ہوئے بیوی کو طلاق دے ڈالی۔
طلاق دینے کے بعد شوہر کا کہنا تھا کہ اس نے کئی بار بیوی کو سمجھایا کہ وہ گھر پر بھی توجہ دے لیکن اس کی بات کو ہر بار نظر انداز کر کے وہ اپنے دوستوں اور خاندان کے افراد سے باتیں کرنے کی روش پر قائم رہی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں برطانوی آئن لائن سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے دنیا بھر میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، سروے کے مطابق ہر تیسری طلاق کے پیچھے فیس بک یا کسی اور سوشل میڈیا کا ہاتھ ہوتا ہے۔